عمران خان و دیگر رہنماﺅں کیخلاف درج مقدمات کی تفتیش کیلئے سپیشل انوسٹی گیشن ٹیمیں تشکیل

 

عمران خان و دیگر رہنماﺅں کیخلاف درج مقدمات کی تفتیش کیلئے سپیشل انوسٹی گیشن ٹیمیں تشکیل


سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم اپنے اپنے مقدمے کی تفتیش میں پیش رفت سے ہر ہفتے سی پی او راولپنڈی کو رپورٹ کرنے کی پابند ہونگی





راولپنڈی( 10اکتوبر 2024) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد و راولپنڈی میں ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان و دیگر رہنماﺅں کیخلاف درج مقدمات کی تفتیش کیلئے سپیشل انوسٹی گیشن ٹیمیں تشکیل دیدی گئیں ہیں،سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم اپنے اپنے مقدمے کی تفتیش میں پیش رفت سے ہر ہفتے سی پی او راولپنڈی کو رپورٹ کرنے کی پابند ہوگی۔

سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے سپیشل انویسٹی گیشن ٹیموں کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔خصوصی ٹیمیں ایس ایس پی انوسٹی گیشن صبا ستار کی سربراہی میں تشکیل دی گئیں جن میں چھ دیگر ممبران بھی شامل ہونگے ۔ ہر ٹیم میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن صبا ستار ،ڈویژنل ایس پیز ،ایس ڈی پی اوز ،ایس ایچ او ،مقدمے کا تفتیشی آفیسر اور ایک آئی ٹی ماہر شامل ہے۔

انویسٹی گیشن ٹیمیں بانی پی ٹی آئی کو بھی شامل تفتیش کریں گی۔بتایاگیا ہے کہ 5اکتوبر کو پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کئے گئے احتجاج کے بعد پولیس نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت دیگر پاکستان تحریک انصاف کے دیگر رہنماﺅں کیخلاف انسداد دہشتگری ایکٹ ،اعانت جرم ،پولیس مزاحمت سمیت دیگر دفعات کے تحت 7مقدمات درج ہیں جبکہ چند مقدمات میںوزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کوبھی نامزدکیاگیا۔

یادرہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران جلاﺅ گھیراﺅ اورتوڑ پھوڑ کے معاملے پر پولیس نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو باقاعدہ شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیاتھا۔بانی پی ٹی آئی عمران خان کو شامل تفتیش کرنے کیلئے اسلام آباد پولیس ٹیم اڈیالہ گئی تھی ۔پولیس بانی پی ٹی آئی سے نامزد مقدمات میں تفتیش کریگی۔پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف مقدمات کو یکجا کرکے شامل تفتیش کیا جائے گا۔

بانی پی ٹی آئی کو احتجاج ، انتشار کی ایما پر مقدمات میں ملزم نامزد کیا گیاتھا۔پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو احتجاج انتشار کی ایما پر مقدمات میں بطورملزم نامزد کیا گیاتھا۔قبل ازیں بانی پی ٹی آئی عمران خان ،وزیراعلیٰ علی گنڈاپور، اعظم سواتی و دیگر کے خلاف دہشت گردی کا ایک اور مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ تھانہ سنگجانی میں درج کئے گئے مقدمے میں نامزد قیادت کے علاوہ 2000 سے 2500 نامعلوم کارکنان بھی مقدمے میں شامل کئے گئے تھے جبکہ مقدمے میں دہشت گردی سمیت 12 دفعات شامل کی گئیں تھیں۔

پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں کے خلاف اس نئے مقدمے میں کار سرکار میں مداخلت، اغوا، ڈکیتی، دہشت گردی،اقدام قتل،سرکاری اسلحہ چھیننے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئیں تھیں۔مقدمے کے متن کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے جیل میں دی گئی سہولیات کا ناجائز استعمال کیاتھا۔ بانی پی ٹی آئی کے اکسانے پر علی امین گنڈاپور نے وزیر اعلیٰ ہونے کے ناتے سرکاری وسائل کا غلط استعمال کیا اور اعظم سواتی نے مظاہرین کی مالی معاونت کی تھی۔



تبصرے

مشہور اشاعتیں